Saturday 9 May 2015

اصل شناختی کارڈ ساتھ رکھوں یا نہیں؟

......نعمان یونس......                                
ترجمان سندھ رینجرز کے حالیہ بیان میں کراچی کے شہریوں کو ہر وقت اصل شناختی کارڈ اپنے ہمراہ رکھنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔ رینجرز کا یہ بھی کہنا ہے کہ شناختی کارڈ کی کاپی قابل قبول نہیں ہوگی اور اگر کسی کے پاس اصل شناختی کارڈ نہیں ہوگا تو اسے حراست میں لے لیا جائے گا اور جب تک شناخت ثابت نہ ہوجائے اسے حراست میں ہی رکھا جائے گا۔ اس خبر کے آتے ہی شہریوں نے اس حوالے سے ملے جلے تاثرات کا اظہار کیا ہے۔ ایک جانب تو اس حکم نامے کو کراچی شہر میں امن وامان کے قیام حوالے قدر کی نگاہ سے دیکھا جارہا ہے لیکن دوسری جانب اس پرتنقیدی ردِعمل بھی سامنے آیا ہے۔ سوشل میڈیا پر اس فیصلے کے حوالے سے کئی سوالات بھی اٹھائے جارہے ہیں۔

اگرچہ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ اس طرح کے اقدامات سے کراچی میں جرائم کے روک تھام میں اہم مدد ملنے کی امید ہے لیکن اس حوالے سے چند خدشات ہیں وہ بھی زیر غور لانا ضروری ہے تاکہ اس فیصلے سے زیادہ سے زیادہ مستفید ہوا جاسکے اور ساتھ ساتھ شہریوں کو بھی آسانی فراہم کی جاسکے۔

سب سے پہلا سوال تو یہ ہے کہ سڑک پر کھڑے رینجرز جوان جو شہریوں کے شناختی کارڈ دیکھ رہے ہوں گے کیا ان کے پاس ایسی ٹیکنالوجی بھی میسر ہوگی جس سے وہ کسی بھی شخص کا شناختی کارڈ ڈال کر اس کے جرائم کا ریکارڈ دیکھ سکتے ہوں؟ اگر نہیں تو پھر کس بنیاد پر وہ صرف شناختی کارڈ دیکھ کر کسی کے مجرم ہونے کا اندازہ لگائیں گے؟

اس کے بعد شہریوں نے جن چیزوں پر تحفظات کا اظہار کیا ہے وہ کراچی پولیس کا رویہ ہے۔ اس نئے حکم سے نالاں ہونے والے افراد کراچی پولیس سے بھی نالاں نظر آتے ہیں۔ کئی افراد کا کہنا ہے کہ وہ اصل شناختی کارڈ صرف اور صرف کراچی میں بڑھتی ہوئی اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں کی وجہ سے ساتھ نہیں رکھتے کیونکہ خدانخواستہ اگر شناختی کارڈ کسی واردات میں چھن جائے تو اس شخص کے لئے دوسرے شناختی کا حصول کسی ڈراؤنے خواب سے کم نہیں۔ پہلے تو پولیس سے ایف آئی آر لینے کے لئے تھانے کے روز چکر لگانے پڑیں گے اور کچھ دن بعد آپ کو پتہ چلے گا کہ یہ کام پہلے دن بھی ہوسکتا تھا اگر آپ کچھ ’’چائے پانی‘‘ کا بندوبست کردیتے۔ چلیں اپنی محنت کی کمائی میں سے کچھ پیسے دے کر ایف آئی آر بنوالی، اب باری ہے نادرا کے دفتر کے چکر لگانے کی جہاں نادرا آفس کے باہر آپ کا انتظار بروکرز حضرات خوش دلی کے ساتھ کررہے ہوں گے۔ یہ بات یہاں بتانا ضروری ہے کہ اگر آپ کے پاس نادرا کا اسمارٹ کارڈ ہے تو آپ کو نیا کارڈ بنوانے کے لئے 1500فیس دینا ہوتی ہے۔

لہٰذا حکومت سے درخواست ہے کہ جہاں وہ کراچی کے شہریوں سے اصلی شناختی کارڈ گھروں سے نکالنے کا حکم دے رہی ہے وہیں حکومت کو شناختی کارڈ کی گمشدگی کی صورت میں نئے کارڈ کے مرحلے کو بھی شفاف بنانا ہوگا ساتھ ساتھ حکومت عوام کے خدشات کو دور کرے اور سرکاری اور نیم سرکاری اداروں میں جاری کرپشن کی روک تھام کی کوشش بھی کرے تاکہ شہری بغیر کسی خوف و خطر شناختی کارڈ باہر لے کر نکلیں۔ 
0

0 comments:

Post a Comment

Popular Novels